ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / سوامی نے ٹویٹ کی کسینوں میں رجنی کانت کی تصویر، لکھا پیسے کہاں سے آئے

سوامی نے ٹویٹ کی کسینوں میں رجنی کانت کی تصویر، لکھا پیسے کہاں سے آئے

Thu, 06 Jul 2017 21:22:53  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی ،6جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سپر اسٹار رجنی کانت کے سیاست میں آنے کی خبروں کے درمیان بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سبرمنیم سوامی نے اس اداکار پر حملہ بولا ہے۔سوامی نے ایک ٹویٹ کیا ہے جس میں ان کا دعوی ہے کہ رجنی کانت امریکہ کے کسینوں میں جوا کھیلتے نظر آ رہے ہیں۔سوامی نے رجنی کانت کے خلاف تحقیقات کی مانگ بھی کی ہے۔بدھ کی رات تقریبا ساڑھے آٹھ بجے سبرامنیم سوامی نے ٹویٹ کیا کہ رجنی کانت امریکی کے کسینوں میں جوا کھیل کر اپنی صحت بہتر کررہے ہیں۔غور طلب ہے کہ رجنی کانت کے بیمار ہونے اور امریکہ میں علاج کرانے کی خبریں تھیں۔سوامی نے اسی پر چٹکی لیتے ہوئے یہ ٹوئٹ کیا۔خاص بات یہ ہے کہ سوامی نے رجنی کانت کو آر 420لکھا ہے۔
اپنے اسی ٹویٹس میں سوامی نے ای ڈی سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ رجنی کانت کی تحقیقات کرے اور پتہ لگائے کہ ان کے پاساتنا پیسہ آخر آیا کہاں سے۔غور طلب ہے کہ رجنی کانت کے سیاست میں آنے کی خبریں گزشتہ کچھ وقت سے گرم ہیں۔مانا جا رہا ہے کہ وہ بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں،خود بی جے پی صدر امت شاہ نے آج تک کے ایک پروگرام میں جب رجنی کانت کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بارے میں پوچھا تھا تو انہوں نے اس سے انکار نہیں کیا تھا،ساتھ ہی کہا تھا کہ ہر اچھے شخص کا بی جے پی میں خوش آمدید۔
ایک طرف جہاں بی جے پی رجنی کانت کو پارٹی میں شامل کرنے میں مصروف ہے، وہیں بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی مسلسل ان کے خلاف حملہ آور ہیں،وہ رجنی کانت کو مسٹر 420تک کہتے رہے ہیں۔سوامی سے جب رجنی کانت کے فین نے ان کے اس ٹویٹ کو لے کر سوال کئے تو انہوں نے اس کا بھی جواب دیا اور پوچھا کہ اگر رجنی کانت کے پاس واقعی اتنا پیسہ ہے تو انہیں ہندوستان میں ہی علاج کرانا چاہیے تھا،کیا وہ جو خرچ کر رہے ہیں اس کی ادائیگی چیک سے کریں گے۔جب ایک یوزر نے سوامی سے پوچھا کہ اگر بیرون ملک جانا اتنا ہی غلط ہے تو وہ خود کیوں ہارورڈ گئے تھے ؟اس کے جواب میں انہوں نے لکھا کہ میں اسکالرشپ پر گیا تھا اور دو نوبل لیکچرر کے تحت میری ریسرچ ہوئی،چونکہ رجنی کانت کے فین زیادہ تر ان پڑھ ہیں اس لیے وہ یہ بات نہیں مانیں گے۔


Share: